مطلب | ضرب المثال |
ایک مصیبت سے نکل کر دوسری میں پھنس جانا۔ | آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا |
ایک تو قصور کرنا اور پھر قصور بتانے والے کو الٹا الزام دینا۔ | الٹا چور کوتوال کو ڈانتے |
ہر طرح سے فائدہ ہی فائدہ۔ | آم کے آم گٹھلیوں کے دام |
کام وہی جو انسان خود کرے۔ | آپ کاج مہا کاج |
ایک تیر سے دو نشان یعنی دو گنا فائدہ۔ | ایک پنتھ دو کاج |
شہرت تو بہت مگر اصلیت کچھ بھی نہیں۔ | اونچی دکان پھیکا پکوان |
چیز ایک ہونا مگر اس کے خواہشمند کی ہوں۔ | ایک انار سو بیمار |
جو مصیبت کی قسمت میں ہے وہ جلد ہی نہیں سکتی۔ | بکرے کی ماں کب تک خیر منائے گی |
ظاہر میں نیک اور باطن میں برا۔ | بغل میں چھری منہ میں رام رام |
جاتی ہوئی چیز میں سے جو کچھ مل جائے وہی غنیمت ہے۔ | بھاگتے چور کی لنگوٹی ہی سہی |
کچھ نہ جانے کے باوجود قابل سمجھنا اپنے آپ کو۔ | پڑھے نہ لکھے نام محمد فاضل |
کم ظرف آدمی باتیں بہت بناتا ہے اور شیخی بگھارتا ہے۔ | تھوتھا چنا باجے گھنا |
زبردست کی جیت ہے۔ | جس کی لاٹھی اس کی بھینس۔ |
اپنی حیثیت اور آمدنی کے مطابق زندگی گزارنی چاہیے۔ | جتنی چادر دیکھئے اتنے ہی پاؤں پھیلایے |
جو بہت بولتے ہیں وہ کام کم کرتے ہیں۔ | جو گرجتے ہیں وہ برستے نہیں |
ایک آدمی سے دور دور کے لوگ فائدہ اٹھائیں اور اپنے محروم۔ | چراغ تلے اندھیرا |
اپنا عیب خود بخود دوسروں کے سامنے ظاہر ہو جاتا ہے۔ | چور کی داڑھی میں تنکا |
جہاں رہنما ہیں کے لوگوں سے دشمنی رکھنا۔ | دریا میں رہنا اور مگرمچھ سے بیر |
خدا کا عذاب اچانک آتا ہے۔ | خدا کی لاٹھی بے آواز ہے |
نکما اور آوارہ شخص کسی کام کا نام ہو۔ | دھوبی کا کتا نہ گھر کا نہ گھاٹ کا |
جب تک واسطہ نہ پڑا ہر شخص اچھا معلوم ہوتا ہے | دور کے ڈھول سہانے |
جو شخص مصیبت میں مبتلا ہوں وہ تھوڑی سی مدد کو بھی غنیمت جانے۔ | ڈوبتے کو تنکے کا سہارا |
کسی کام کے شروع میں ہی نقصان۔ | سر منواتے ہی اولے پڑھے |
کمزور کی کئ چوٹوں پر طاقتور کی ایک چوٹ کافی ہے۔ | سو سنار کی ایک لوہار کی |
سچائی ذریعہ نجات ہے۔ | سانچ کو آنچ نہیں |
کھر کی چیز کی قدر نہیں ہوتی۔ | گھر کی مرغی دال برابر |
رازدار کی دشمنی سے زیادہ خطرناک ہوتی ہے۔ | گھر کا بھیدی لنکا ڈھائے |
جو کوئی کام نہ جانتا ہوں لیکن الٹے سیدھے بہانے کرنا۔ | ناچ نہ جائے آنگن ٹیڑھا |
ادھار کے زیادہ منافع سے نقد کی قیمت کم مل جانا بہتر ہے۔ | نو نقد نہ تیرہ ادھار |
یہ شخص اس عزت اور کام کے لائق نہیں ہے۔ | یہ منہ اور مسور کی دال |
جب جھگڑے والی چیز ہی نہ رہے گی تو پھر جھگڑا کس چیز کا۔ | نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری۔ |
نیکی کر کے بھول جانا چاہیے اور صلح کی خواہش نہیں رکھنا چاہیے۔ | نیکی کر دریا میں ڈال |